
چیمپئنز ٹرافی سے اخراج کے باوجود پاکستان کو کتنی انعامی رقم ملی؟
Pakistan Early Exit
پاکستان کا 2025 آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے جلد اخراج اس کی کارکردگی کے مالی اثرات کے بارے میں سوالات اٹھا رہا ہے۔ میزبان ملک ہونے کے باوجود، پاکستان گروپ مرحلے میں بغیر کسی فتح کے باہر ہو گیا—یہ 50 اوور فارمیٹ میں 23 سالوں میں کسی بھی ٹیم کے لیے پہلی بار ہوا ہے
انعامی رقم کی تقسیم
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹورنامنٹ کے لیے 6.9 ملین ڈالر کا مجموعی انعامی پول مختص کیا، جو پچھلے ایڈیش
کے مقابلے میں 53 فیصد زیادہ ہے۔
رائٹرز
تقسیم کی تفصیل درج ذیل ہے: فاتح کو 2.24 ملین ڈالر، رنرز اپ کو 1.12 ملین ڈالر، سیمی فائنل ہارنے والی ٹیموں کو 560,000 ڈالر فی ٹیم، 5ویں/6ویں پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیموں کو 350,000 ڈالر فی ٹیم، اور 7ویں/8ویں پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیموں کو 140,000 ڈالر فی ٹیم ملیں گے۔ تمام ٹیموں کے لیے شرکت کی فیس 125,000 ڈالر فی ٹیم ہے۔ گروپ مرحلے میں جیتنے پر 34,000 ڈالر فی جیت کا بونس ملے گا۔
پاکستان کی آمدنی
پاکستان کی کارکردگی کے پیش نظر: شرکت کی فیس 125,000 ڈالر ہے۔ گروپ مرحلے کی کارکردگی میں کوئی جیت نہیں ہوئی، اس لیے اضافی آمدنی نہیں ملی۔ 7ویں/8ویں پوزیشن پر تکمیل کے لیے پاکستان کو 140,000 ڈالر ملیں گے۔ مجموعی طور پر پاکستان کو 265,000 ڈالر ملیں گے۔
جلد اخراج کے اثرات
پاکستان کا جلد اخراج نہ صرف اس کی مالی آمدنی پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ ٹیم کے مورال اور مداحوں کی حمایت پر بھی اثر ڈالتا ہے۔ میزبان ہونے کے ناطے توقعات زیادہ تھیں، اور یہ نتیجہ مستقبل کے ٹورنامنٹس کے لیے حکمت عملی میں تبدیلیوں اور غور و فکر کا سبب بن سکتا ہے۔
آخرکار، اگرچہ پاکستان کا جلد اخراج ہوا، اس کی شرکت اس کے لیے مالی فائدہ فراہم کرتی ہے، اگرچہ وہ انعامات جو ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے سے حاصل ہو سکتے تھے، ان کے مقابلے میں یہ رقم کم ہے۔