
مارک کارنی نے کینیڈا کے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھا لیا
Mark Carney, Canada Prime Minister, Justin Trudeau, Donald Trump, US-Canada Relations, Trade War
مارک کارنی نے جمعہ کے روز کینیڈا کے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا، ایسے وقت میں جب ملک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد واشنگٹن کے ساتھ خراب تعلقات کا سامنا کر رہا ہے۔
حکمران لبرل پارٹی نے جسٹن ٹروڈو کی جگہ کارنی کو منتخب کیا، اس امید کے ساتھ کہ دو مرکزی بینکوں کی قیادت کے دوران ان کے تجربے سے معاشی بحرانوں کا سامنا کرنے والے کینیڈین عوام کو اعتماد ملے گا۔
کارنی نے حلف اٹھانے سے قبل کہا، “ہم فوراً کام شروع کر رہے ہیں۔” ان کی پہلی غیر ملکی سرکاری دورہ اگلے ہفتے یورپ متوقع ہے۔
60 سالہ کارنی نے کبھی کسی عوامی عہدے پر انتخاب نہیں جیتا، لیکن ان کے انتخابی مہم کے ہنر جلد آزمائش میں ہوں گے، کیونکہ کینیڈا میں جلد عام انتخابات متوقع ہیں۔
ٹرمپ نے کینیڈا پر بھاری درآمدی محصولات عائد کر دیے ہیں اور مزید اقتصادی پابندیوں کی دھمکیاں دی ہیں۔ کارنی نے ٹرمپ کی پالیسیوں کو کینیڈا کے لیے “سب سے بڑا چیلنج” قرار دیا ہے۔
کابینہ اور سفارتی کوششیں
کارنی کی کابینہ میں 23 وزراء شامل ہیں، جن میں میلانی جولی بدستور وزیر خارجہ کے طور پر خدمات انجام دیں گی۔ جولی کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور کارنی کے درمیان جلد بات چیت متوقع ہے۔
کارنی نے ماحولیات کی بہتری کو اپنی اولین ترجیحات میں رکھا ہے، لیکن وہ ٹروڈو کی کاربن ٹیکس پالیسی کو ختم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ سرمایہ داروں کے لیے ٹیکس چھوٹ بھی متعارف کروا رہے ہیں تاکہ کاروباری ترقی کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کارنی کو ان کے منصب پر مبارکباد دی اور کینیڈا کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی امید ظاہر کی۔