
جان ہاپکنز یونیورسٹی کی 2,000 سے زائد ملازمتوں میں کٹوتی، امریکی حکومت کی گرانٹ منسوخی کا نتیجہ
Johns Hopkins University, job cuts, USAID funding, Trump administration, grant termination, mass layoffs
جان ہاپکنز یونیورسٹی نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ امریکہ اور بیرون ملک 2,000 سے زائد ملازمتوں میں کٹوتی کرے گی، کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے معروف تعلیمی ادارے کے لیے مختص 800 ملین ڈالر کی گرانٹس منسوخ کر دی ہیں۔
یہ یونیورسٹی کی تاریخ کی سب سے بڑی برطرفی ہے، جس میں 247 امریکی ملازمین اور 1,975 غیر ملکی ملازمین (44 مختلف ممالک میں) شامل ہیں۔
کن شعبوں کو متاثر کیا گیا؟
ان ملازمتوں میں کٹوتی بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ، میڈیکل اسکول اور بین الاقوامی صحت کے لیے غیر منافع بخش ادارے پر اثر انداز ہوگی۔
یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا، “یہ ہمارے پورے کمیونٹی کے لیے ایک مشکل دن ہے۔ کی 800 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی منسوخی ہمیں بالٹی مور اور بین الاقوامی سطح پر اہم منصوبے بند کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔”
USAID
کی منسوخی اور ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی
صدر ٹرمپ اور ان کے اتحادی ایلون مسک نے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ نے چھ ہفتوں کے جائزے کے بعد USAID کے 80 فیصد سے زائد پروگرام منسوخ کر دیے ہیں۔
امریکی یونیورسٹیوں پر کریک ڈاؤن
USAID کے خلاف اقدامات کے علاوہ، ٹرمپ انتظامیہ نے 60 امریکی یونیورسٹیوں (بشمول جان ہاپکنز) میں فلسطین کے حق میں ہونے والے احتجاجات کی بھی تفتیش شروع کر دی ہے۔
ٹرمپ حکومت کا الزام ہے کہ یہ مظاہرین یہود مخالف (Anti-Semitic) ہیں، جبکہ مظاہرین اس الزام کو مسترد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ صرف غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جہاں اب تک 48,515 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
دیگر تعلیمی ادارے بھی متاثر
گزشتہ ہفتے، امریکی حکومت نے نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کو دی جانے والی 400 ملین ڈالر کی گرانٹس اور معاہدے منسوخ کر دیے۔
مزید برآں، ٹرمپ انتظامیہ فلسطینی گریجویٹ طالبعلم محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینی مظاہروں میں نمایاں کردار ادا کر چکے ہیں۔