
IMF tax relief rejection, Pakistan electricity bills tax
آئی ایم ایف کا پاکستان میں بجلی کے بلوں پر ٹیکس میں کمی سے انکار – عوام پر بوجھ برقرار
IMF tax relief rejection, Pakistan electricity bills tax, IMF and Pakistan economy, Sales tax on power bills, Electricity bill taxation Pakistan
جنوری 2025 میں، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے پاکستان کی جانب سے بجلی کے بلوں پر سیلز ٹیکس کم کرنے کی تجویز مسترد کر دی، جو صارفین پر مالی بوجھ کم کرنے کی ایک کوشش تھی۔ وزارت توانائی نے باضابطہ طور پر اس کمی کی درخواست کی تھی، لیکن آئی ایم ایف نے مؤقف اختیار کیا کہ موجودہ قرضہ پروگرام کے تحت نئے ٹیکسوں سے مستثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس میں کمی سے پاکستان کے ٹیکس وصولی کے اہداف کو پورا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی۔
اس وقت پاکستانی صارفین کو 18% گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (GST) بجلی کے بلوں پر دو بار ادا کرنا پڑتا ہے: ایک بار کل بل کی رقم پر اور دوسری بار فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ پر۔ یہ دوہرا ٹیکس صارفین پر مالی دباؤ کو نمایاں طور پر بڑھا دیتا ہے۔
مزید پڑھیے: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا 329 ارب روپے کے زیر التوا ریفنڈز کے اجرا کا مطالبہ
آئی ایم ایف کے اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ قرض دہندہ مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے پر سختی سے کاربند ہے۔ ان کا اصرار ہے کہ ان ٹیکسوں کو برقرار رکھا جائے تاکہ مالیاتی اہداف کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ پیشرفت اس چیلنج کو اجاگر کرتی ہے جس کا سامنا پاکستانی حکومت کو اقتصادی اصلاحات اور عوامی ریلیف میں توازن قائم رکھنے کے دوران کرنا پڑ رہا ہے، خاص طور پر بین الاقوامی قرض دہندگان کی کڑی نگرانی میں۔ آئی ایم ایف کا مؤقف مالی نظم و ضبط کے عزم اور طے شدہ مالیاتی فریم ورک کی پابندی کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: اسپیس ایکس اسٹارشپ کی ٹیسٹ پرواز ناکام، کیریبین سمندر پر دھماکہ، فلوریڈا اور بہاماس میں جلتا ملبہ دیکھا گیا
جیسے جیسے پاکستان ان اقتصادی چیلنجوں سے نبرد آزما ہے، حکومت کی جانب سے اپنے شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کی کوششیں بین الاقوامی مالیاتی ذمہ داریوں کے مطابق ہونی چاہئیں، تاکہ مالیاتی استحکام اور عوامی فلاح و بہبود دونوں کو یقینی بنایا جا سکے۔
Sources: